مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، محرم الحرام کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان عزاداری ونگ کے صدر ملک اقرار حسین علوی نے علامہ سید زاہد کاظمی، علامہ سید علی اکبر کاظمی، علامہ اصغر عسکری اور دیگر تنظیمات کے قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ عزاداری سید الشہداء کی راہ میں حائل رکاوٹیں کسی صورت برداشت نہیں، کچھ عرصہ سے عزاداری کے پروگرامز کو پابندیوں کا سامنا ہے، محرم الحرام 1446 ہجری کی آمد آمد ہے، تمام مسلمان بلاتفریق مذہب و منصب اس ماہ مقدس کو استحکام پاکستان کی ضمانت سمجھتے ہیں، یہ ایام ملی اخوت اور بھائی چارگی کا پیغام دیتے ہیں، پاکستان بہت سی مشکلات کا شکار ہے، بانیان پاکستان کی قربانیوں سے معرض وجود میں آنے والے پاکستان کو مسلکی پاکستان بنانے کی کوششیں جاری ہیں، کچھ عرصہ سے عزاداری سید الشہداء کو پابندیوں کا سامنا ہے، بانیان مجالس سے شورٹی بانڈز مانگے جا رہے ہیں جو کہ افسوسناک ہے، عزاداری اپنے گھروں میں برپا کرنے والوں کو ایس او پیز کے نام پر تنگ کیا جا رہا ہے، جو آئین کے پابند و پاسدار ہیں انہیں تنگ کرنا بلا جواز ہے، جبکہ غیر آئینی اقدامات کرنے والوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں، مجسٹریٹ کی جانب سے اسلام آباد میں ذاکرین و خطباء پر پابندی عائد کی جا رہی ہے، محسن نقوی وزارت داخلہ سے زیادہ وزیر کھیل اور وزیر خارجہ نظر آتے ہیں، محسن نقوی وزارت داخلہ چلانا نہیں چاہتے، غیر تحریر شدہ ایس او پیز جن کا کوئی وجود نہیں ان کی آڑ میں بانیان مجالس کو تنگ کیا جاتا ہے، سبیل لگانے کے لیئے بھی این او سی لینا پڑتا ہے جو افسوسناک ہے، خواتین کی گھروں میں مجالس کے تناظر میں مرد پولیس اہلکاران دھمکاتے ہیں جس کی مزمت کرتے ہیں، تمام حکومتوں کو متنبہ کرتے ہیں کہ چادر اور چاردیواری کے تقدس کو پامال کرنا بند کیا جائے، ریکارڈ بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے، انتظامیہ ہوش کے ناخن لے اور اپنا قبلہ درست کرے، عزاداری سید الشہداء پر لگائی جانے والی قدغنیں عوامی غیض و غضب کا باعث بنے گی، پنجاب ہائی کورٹ فیصلوں کے مطابق عزاداری کے لیئے کسی اجازت نامے کی ضرورت نہیں، ہائی کورٹ کے فیصلوں کے باوجود بانیان مجالس کو اجازت ناموں کے نام پر تنگ کیا جاتا ہے، ڈی سی او نقص امن کے نام پر عزاداران پر ناجائز مقدمات درج کروا رہے ہیں جس کی شدید مذمت کرتے ہیں، ہم اسلامی وحدت پر یقین رکھتے ہیں، کسی کے خلاف نہیں عزاداری پر کوئی کمپرومائز نہ کیا ہے نہ کریں گے، بانیان کو کسی ڈی سی سے اجازت کی ضرورت نہیں ہے، عزاداران سید الشہداء کو دیوار سے لگانے کی کوشش افسوسناک ہے۔
صوبائی صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی نے کہا کہ عزاداری کسی مذہب اور مکتب کے خلاف نہیں ہے، یہ طاغوت کے خلاف احتجاج ہے اور ہمیشہ جاری رہے گا، عزاداری پر لگائے جانے والی قدغنیں یزید کے دور سے لگتی آئی ہیں، آج تک عزاداری کوئی نہیں روک سکا، حکومت کو چاہیئے کہ عزاداران کا راستہ روکنے کے بجائے عزاداروں کو سہولیات فراہم کرے، ہمیں معلوم ہے کہ نامعلوم درخواستیں کون دیتا ہے، ہم احترام کرتے ہوئے توقع رکھتے ہیں کہ ہمارے حقوق کا احترام کیا جائے، ہماری مقتدر حلقوں سے درخواست ہے کہ ہمارے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں، کسی ایجنسی کی مارک ہونے والی کوئی رپورٹ کبھی ہمارے حق میں نہیں آئی۔
آپ کا تبصرہ